نئی دہلی، 25/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی)دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے سرکاری اسپتالوں میں طبی عملے کی کمی کو دور کرنے کے لیے ایک اہم اقدام اٹھایا ہے، جس کے تحت 232 جنرل ڈیوٹی میڈیکل آفیسرز (جی ڈی ایم اوز) کی تعیناتی کی منظوری دی گئی ہے۔ یہ فیصلہ دہلی کے صحت کے نظام کو مستحکم بنانے اور مریضوں کو معیاری طبی خدمات فراہم کرنے کی سمت میں ایک اہم قدم ہے۔ اس فیصلے سے نہ صرف دہلی کے شہریوں کو بلکہ دیگر ریاستوں سے علاج کے لیے آنے والے مریضوں کو بھی بہتر سہولیات دستیاب ہوں گی، جو طبی نظام پر اعتماد میں اضافہ کرے گا۔
لیفٹیننٹ گورنر سکسینہ نے 22 نومبر کو 702 سرکاری ملازمین کو تقرری خطوط جاری کیے تھے، جن میں 232 تقرریاں وزارت صحت و خاندانی بہبود سے متعلق تھیں۔ 200 تقرریاں محکمہ تعلیم سے متعلق تھیں، جب کہ 199 تقرریاں پلاننگ اور دیگر ایجنسیوں کے لیے کی گئیں۔ اس موقع پر لیفٹیننٹ گورنر نے کہا: ’’گزشتہ دو برسوں میں ڈی ایس ایس ایس بی کے تحت 22,000 تقرریاں کی گئی ہیں، جو گزشتہ 10 سالوں میں ہونے والی تقرریوں سے زیادہ ہیں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا: ’’تقرری کے عمل کو تیز کرتے ہوئے، ڈی ایس ایس ایس بی اور یو پی ایس سی کو ہدایت دی گئی ہے کہ 20,000 زیر التواء سرکاری آسامیوں کو جلد از جلد پُر کریں۔ ہم سرکاری نوکریوں میں ریزرویشن کے تمام اصولوں کی پاسداری کریں گے اور شفافیت کے ساتھ مستحق امیدواروں کو مواقع فراہم کریں گے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے وعدے کو پورا کرنے کے لیے ہم پُرعزم ہیں۔‘‘
دہلی، ملک کی راجدھانی ہونے کے ناطے، پورے ملک سے آنے والے مریضوں کے لیے علاج کا اہم مرکز ہے۔ ایسے میں ڈاکٹرز کی تقرری سے نہ صرف دہلی کے رہائشیوں بلکہ پورے ملک کے عوام کو بھی فائدہ ہوگا۔
پچھلے دنوں ان تقرریوں کے حوالے سے دہلی کی وزیر اعلیٰ آتشی نے کہا تھا کہ ’’دہلی کے اسپتالوں میں ملنے والی سہولیات کا فائدہ صرف دہلی والوں کو ہی نہیں بلکہ آس پاس کی ریاستوں کے عوام کو بھی ہو رہا ہے۔‘‘